چنا تھا ان کی محبت نے آزما کے مجھے
چنا تھا ان کی محبت نے آزما کے مجھے
سپرد خاک کیا آدمی بنا کے مجھے
میں اپنے دل میں خود اپنی وفا پہ نادم ہوں
انہیں خوشی نہ ہوئی خاک میں ملا کے مجھے
لگی میں اور لگاتی ہے خاک پروانہ
مآل سوز محبت دکھا دکھا کے مجھے
یہ میرے درد تمنا کی آزمائش ہے
قفس میں چھوڑ دیا گلستاں سے لا کے مجھے
وہ بزم اور مرے بعد جگمگا اٹھی
بہت چراغ جلائے گئے بجھا کے مجھے
نیاز مند ہوں طوف حرم بھی کر لوں گا
جو وقت مل گیا سجدوں سے نقش پا کے مجھے
بڑا کرم ہو جو ایسے میں یاد آ جاؤ
ستا رہے ہیں بہت نقش ماسوا کے مجھے
یہ ایک دن کا نہیں عمر بھر کا رونا ہے
خدا کے واسطے دیکھو نہ مسکرا کے مجھے
فروغ دیں گے کبھی شمع انجمن کی طرح
ابھی تو دیکھ رہے ہیں جلا جلا کے مجھے
مدام رہتا ہے مخمورؔ کیف کا عالم
کرم کیا مرے ساقی نے مے پلا کے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.