Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چنے ہیں برسوں دیار فکر و نظر سے شیشے

سید محمد احمد نقوی

چنے ہیں برسوں دیار فکر و نظر سے شیشے

سید محمد احمد نقوی

MORE BYسید محمد احمد نقوی

    چنے ہیں برسوں دیار فکر و نظر سے شیشے

    لپٹ گئے ہیں خیال کے بام و در سے شیشے

    وہ بے خبر ہے کہ اس کی دہلیز تپ رہی ہے

    پگھل رہے ہیں تمازت سنگ در سے شیشے

    کسی کی آنکھوں میں اب بھی احساس تشنگی ہے

    چھلک رہے ہیں کسی کے عکس نظر سے شیشے

    سنا ہے اب اس کے پاس پتھر نہیں بچے ہیں

    نکل ہی آئیں گے کچھ نہ کچھ میرے گھر سے شیشے

    غزل کا کندن سا روپ فن کی اساس چاہے

    چٹخ رہے ہیں جراحت بے ہنر سے شیشے

    لہو لہو انگلیوں میں لرزہ نہیں ہے نقویؔ

    لرز رہے ہیں فگار ہاتھوں کے ڈر سے شیشے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے