چپ چاپ انجمن سے کہاں جا رہے ہیں لوگ
چپ چاپ انجمن سے کہاں جا رہے ہیں لوگ
کچھ تو ہوا ہے ایسا کہ پچھتا رہے ہیں لوگ
وہ کون سا گناہ کیا ہے کہ سب کے سب
اک دوسرے کو دیکھ کے شرما رہے ہیں لوگ
ڈھلنے لگی ہے رات جھروکے تو کھول دے
تجھ سے ہی روشنی کا یقیں پا رہے ہیں لوگ
کیا بات ہے شباب پہ ہوتے ہوئے بہار
باغوں کے درمیان بھی مرجھا رہے ہیں لوگ
دریا کو کس نے چھو کے یوں مہکا دیا ہے آج
مانجھیؔ ادھر ادھر سے کھنچے آ رہے ہیں لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.