چپ چاپ نکل آئے تھے صحرا کی طرف ہم
چپ چاپ نکل آئے تھے صحرا کی طرف ہم
چلتے ہوئے کیا دیکھتے دنیا کی طرف ہم
پامال کئے جاتی ہے اس واسطے دنیا
بیٹھے ہیں ترے نقش کف پا کی طرف ہم
کس پیاس سے خالی ہوا مشکیزہ ہمارا
دریا سے جو اٹھ آئے ہیں صحرا کی طرف ہم
کیا چاہتی ہے نیت بازار زمانہ
کھنچتے چلے جاتے ہیں جو اشیا کی طرف ہم
یہ اجنبی لوگوں کی ذرا بھیڑ چھٹے تو
جائیں گے کسی اپنے شناسا کی طرف ہم
گوہرؔ یہ زمیں ہم کو بہت یاد کرے گی
اٹھ جائیں گے جب عالم بالا کی طرف ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.