چپ گزر جاتا ہوں حیران بھی ہو جاتا ہوں
چپ گزر جاتا ہوں حیران بھی ہو جاتا ہوں
اور کسی دن تو پریشان بھی ہو جاتا ہوں
سیدھا رستہ ہوں مگر مجھ سے گزرنا مشکل
گمرہوں کے لیے آسان بھی ہو جاتا ہوں
فائدہ مجھ کو شرافت کا بھی مل جاتا ہے
پر کبھی باعث نقصان بھی ہو جاتا ہوں
اپنے ہی ذکر کو سنتا ہوں حریفوں کی طرح
اپنے ہی نام سے انجان بھی ہو جاتا ہوں
رونقیں شہر بسا لیتی ہیں مجھ میں اپنا
آن کی آن میں سنسان بھی ہو جاتا ہوں
زندگی ہے تو بدل لیتی ہے کروٹ شہپرؔ
آدمی ہوں کبھی حیوان بھی ہو جاتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.