چپ رہوں میں تو مرے زیر و زبر بولتے ہیں
چپ رہوں میں تو مرے زیر و زبر بولتے ہیں
ٹوٹی دیوار کے سب رخنہ و در بولتے ہیں
لاکھ سناٹا ہو ملتی نہیں غوغا سے نجات
رن میں شمشیریں جو رکتی ہیں تو سر بولتے ہیں
ہم سے شوریدہ سروں کے لئے انجام بھی کیا
بولتے سچ ہیں بہر حال اگر بولتے ہیں
لوگ واقف ہیں حقیقت سے اب اتنا نہ اڑو
کتنی پرواز پرندے میں ہے پر بولتے ہیں
سنگ سے تیشہ جو ٹکرائے صدا اٹھتی ہے
تیز چلتی ہیں ہوائیں تو شجر بولتے ہیں
کوئی آواز نہیں کوئی بھی اسلوب نہیں
بے زباں ہوتے ہیں دن رات مگر بولتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.