چپ تھے برگد خشک موسم کا گلا کرتے نہ تھے
چپ تھے برگد خشک موسم کا گلا کرتے نہ تھے
چل رہی تھیں آندھیاں پتے صدا کرتے نہ تھے
ہم رسیدہ تھے کہ دیکھیں دوسروں کو شعلہ پا
تھے سفر میں اور سفر کی ابتدا کرتے نہ تھے
بند تھا پانی صف آرا تھے غنیم رو سیاہ
ہم ادا اس پر بھی رسم کربلا کرتے نہ تھے
مطمئن تھے اہل مقتل نیم جاں کر کے مجھے
کیسی ہشیاری تھی سر تن سے جدا کرتے نہ تھے
ہم کو کس شب زندہ رہنے کی ہوس ہوتی نہ تھی
دن میں ہم کب خودکشی کا فیصلہ کرتے نہ تھے
کیسے دور اندیش منصف تھے کہ انصافاً مجھے
مانتے تھے بے خطا لیکن رہا کرتے نہ تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.