چپکے چپکے کون یہ دل پر کرم فرمائے ہے
چپکے چپکے کون یہ دل پر کرم فرمائے ہے
درد سے تسکین ملتی ہے سکوں تڑپائے ہے
دشمنوں سے پوچھ کر دیکھو تو از راہ خلوص
میرے بارے میں مرے احباب کی کیا رائے ہے
جانے کس عالم میں ہیں احساس کی مجبوریاں
میں بھلاتا ہوں جسے اکثر وہی یاد آئے ہے
یہ متاع بے بدل سب کے مقدر میں کہاں
غم عطا کرنے سے پہلے دل بھی دیکھا جائے ہے
چھیڑ ان تاروں کو لیکن ہاں ذرا آہستہ چھیڑ
یاد جاناں اب تو دل کا ساز ٹوٹا جائے ہے
میرے دل کا حال کوئی پوچھنے والا نہیں
اور میرا دل کہ غیروں کے بھی غم اپنائے ہے
میں نے دیکھا ہے وہ عالم بھی نگاہ شوق کا
جب تری تصویر میں بھی جان سی پڑ جائے ہے
جو مرے دل پر گزرتی ہے کسی کو کیا خبر
دیکھنے والا مری صورت سے دھوکا کھائے ہے
بدرؔ ہر عالم میں ہے عالم وہی پیش نظر
کوئی صورت ہو وہی صورت نظر آ جائے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.