چپکے سے کوئی آیا تھا آنسو بہا گیا
چپکے سے کوئی آیا تھا آنسو بہا گیا
اک شمع میرے نام کی آ کر جلا گیا
اب تک سمجھ میں یہ نہیں آیا وہ کون تھا
اجڑا ہوا تھا گھر کوئی آ کر بسا گیا
جلنے لگی تھی کب سے مری شمع انتظار
جھونکا ہوا کا آیا تھا آ کر چلا گیا
میرا یہاں پہ آنے کا وعدہ نہ تھا کوئی
پھر کون میری راہ میں آنکھیں بچھا گیا
حالات کیسے رنگ بدلتے ہیں دیکھیے
جو لڑکھڑا رہا تھا وہ منزل کو پا گیا
حالات کیا ہیں شہر کے تم جانتی ہو نازؔ
اجڑے ہوئے تھے گھر کوئی آ کر بسا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.