داد بھی سنتا ہے تو سنتا ہے تو فریاد بھی
داد بھی سنتا ہے تو سنتا ہے تو فریاد بھی
وقت مشکل تو ہی کرتا ہے مری امداد بھی
جال میں پھنسنا نہ ہرگز یہ طلسمی باغ ہے
دام لے کر ہے یہاں بیٹھا ہوا صیاد بھی
آپ کی جلوہ گری ہر سو نمایاں دیکھ لی
کر دیا ویران جس کو پھر کیا آباد بھی
آپ کی بھکتی نہ جب تک ہو تو کیا حاصل مجھے
قید دنیا سے اگر ہو جاؤں میں آزاد بھی
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 187)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.