Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

داد و تحسین و ستائش نہ پذیرائی کو

انیس شاہ انیس

داد و تحسین و ستائش نہ پذیرائی کو

انیس شاہ انیس

MORE BYانیس شاہ انیس

    داد و تحسین و ستائش نہ پذیرائی کو

    کوئی آیا نہ مری حوصلہ افزائی کو

    دیکھ تو لوں میں ذرا پیکر رعنائی کو

    چھین لینا تو بھلے بعد میں بینائی کو

    جو بھی روشن تھے بجھا کر سب امیدوں کے چراغ

    سو گئے آج بھی ہم اوڑھ کے تنہائی کو

    روز ہی ظلم ستم اور بڑھا دیتا ہے

    ناپتا ہے وہ مرے ضبط کی گہرائی کو

    میرے سینہ کے سبھی زخم ادھڑ جاتے ہیں

    یاد کرتا ہوں کبھی جو تری انگڑائی کو

    دوست بھی اب صف دشمن میں نظر آتے ہیں

    جب سے ہونٹھوں پہ سجا رکھا ہے سچائی کو

    لفظوں کے پھولوں میں مفہوم کی خوشبو ہی نہیں

    کیسے کہہ دوں میں غزل قافیہ پیمائی کو

    اس نے ہی میرا بنایا ہے تماشہ اے انیسؔ

    مان بیٹھا تھا فدائی میں تماشائی کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے