دائرے کھینچ لیے بات سے آگے نہ گئے
دائرے کھینچ لیے بات سے آگے نہ گئے
تنگ نظر لوگ روایات سے آگے نہ گئے
چاہتے ہم تو بہت کچھ تھے زمانے میں مگر
تجھ کو چاہا تو تری ذات سے آگے نہ گئے
کارواں ٹھہر گئے رات گزر جانے تک
راہبر تھے کہ روایات سے آگے نہ گئے
تجھ سے بچھڑے تو کئی بار صدا آئی ہمیں
ہم گئے بھی تو خرابات سے آگے نہ گئے
ہم کو ممتازؔ تھی امید وفا کی جن سے
وہ بھی دو چار ملاقات سے آگے نہ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.