داغ دل چمکا تو غم پیدا ہوا
داغ دل چمکا تو غم پیدا ہوا
یہ اندھیرا صبح دم پیدا ہوا
میں ہوں وہ گم گشتۂ راہ طلب
میری ہستی سے عدم پیدا ہوا
ہو گئی ہر ایک بیشی میں کمی
جب خیال بیش و کم پیدا ہوا
ان کے آنے کی خوشی کیا چیز تھی
اس خوشی سے اور غم پیدا ہوا
مے کدے میں شیخ بھی آیا اگر
گردن مینا میں خم پیدا ہوا
حسن میں تخلیق کا جوہر بھی ہے
اس کے ''میں'' کہنے سے ''ہم'' پیدا ہوا
یاد ان کی یوں رفیق راہ تھی
ہر قدم پر ہم قدم پیدا ہوا
کیا کہیں ہم اس ادائے خاص کو
ہر کرم سے اک ستم پیدا ہوا
مرگ کا کچھ بھی نہ تھا اے جوشؔ غم
ان کے وعدے سے یہ غم پیدا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.