داغ دل اپنا کسی طرح دکھائے نہ بنے
داغ دل اپنا کسی طرح دکھائے نہ بنے
اور چاہوں جو چھپانا تو چھپائے نہ بنے
دامن دل میں وہ جب چاہیں لگا دیں اک آگ
ہم اگر چاہیں بجھانا تو بجھائے نہ بنے
تم کو منظور نہیں اپنے تغافل سے گریز
ہم پہ بن آئی ہے ایسی کہ بنائے نہ بنے
اف رے یہ تیرہ نصیبی یہ اندھیرے کا فروغ
دیپ آنکھوں کا جلاؤں تو جلائے نہ بنے
ہائے یہ فطرت حسن اف وہ مزاج نازک
ناز اٹھانا بھی جو چاہوں تو اٹھائے نہ بنے
سوچ کے دیجئے دیوانے کو دامن کی ہوا
یہ بھی ممکن ہے کہ پھر ہوش میں آئے نہ بنے
ناز ہے طاقت گفتار پہ ماہرؔ کو مگر
دل پہ گزری ہے کچھ ایسی کہ سنائے نہ بنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.