داغ دل سے مہ و خورشید کو نسبت کیا ہے
داغ دل سے مہ و خورشید کو نسبت کیا ہے
سامنے آئیں تو کھل جائے حقیقت کیا ہے
جو سمجھتا ہی نہیں رمز محبت کیا ہے
دل اسے دیتے ہیں اپنی بھی طبیعت کیا ہے
تیرے دیوانے کو فکر غم راحت کیا ہے
وہ سمجھتا ہی نہیں دوزخ و جنت کیا ہے
بن گئی ہر رگ جاں رشتۂ شمع سوزاں
ناصحا پوچھ نہ سوز تپ فرقت کیا ہے
مر چکے دفن ہوئے مٹ گیا تربت کا نشاں
اب انہیں قبر پہ آنے کی ضرورت کیا ہے
جب نظر آتا ہے ہر چیز میں جلوہ تیرا
پھر میں کیوں پوچھوں کہ کثرت میں یہ وحدت کیا ہے
سر بہ خم ہو گئے ہم دیکھتے ہی اے قاتل
تری تلوار بھی محراب عبادت کیا ہے
کبھی کعبہ میں کبھی دیر میں دیکھا تجھ کو
یہ بتا دے مجھے رافتؔ تری حسرت کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.