داغ غم فراق مٹایا نہ جائے گا
داغ غم فراق مٹایا نہ جائے گا
روشن ہے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا
حال دل خراب سنایا نہ جائے گا
افسردہ اک حسیں کو بنایا نہ جائے گا
رعنائیٔ چمن ہی تو بلبل کی جان ہے
حد چمن سے بلبل شیدا نہ جائے گا
مدت کے بعد ایک ٹھکانہ ملا مجھے
اب آستاں یہ چھوڑ کے جایا نہ جائے گا
جاں مضمحل اداس نظر چہرہ سوگوار
ایسے تو اس کی بزم میں جایا نہ جائے گا
ہے نقش پا کسی کا نگاہوں کے سامنے
اب سر کسی کے در پہ جھکایا نہ جائے گا
نیرنگئ زمانہ کا یہ رنگ ہے قدیرؔ
اب دوست کو بھی دوست بنایا نہ جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.