Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

داغ وہ سارے دھو سکتا ہے

آفتاب شاہ

داغ وہ سارے دھو سکتا ہے

آفتاب شاہ

MORE BYآفتاب شاہ

    داغ وہ سارے دھو سکتا ہے

    اب بھی میرا ہو سکتا ہے

    شانے لگ کے ہنسنے والا

    ہنستے ہنستے رو سکتا ہے

    آنکھیں پڑھنے والا سب کی

    سچ مچ پاگل ہو سکتا ہے

    سب کے آنسو چننے والا

    ندیوں ندیوں رو سکتا ہے

    سینے لگ کے رہنے والا

    آنکھ جھپکتے کھو سکتا ہے

    دیکھ کے مجھ کو چہرہ پھیرے

    ایسا کیسے ہو سکتا ہے

    مرتے مرتے بچنے والا

    جھیل کنارے سو سکتا ہے

    چہرہ پھیر کے جانے والا

    خود سے نالاں ہو سکتا ہے

    پیار محبت کرنے والا

    روح میں کانٹے بو سکتا ہے

    سب سے ڈرنے والا اک دن

    سچ میں باغی ہو سکتا ہے

    چاند پہ جانے والا انساں

    بیل دوبارہ جو سکتا ہے

    نگری نگری پھرنے والا

    تیرا مجنوں ہو سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے