Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دائمی درد کی کہانی ہے

زہیب فاروقی افرنگ

دائمی درد کی کہانی ہے

زہیب فاروقی افرنگ

MORE BYزہیب فاروقی افرنگ

    دائمی درد کی کہانی ہے

    کیسی بے درد زندگانی ہے

    جب سے شہر صنم سے نکلے ہیں

    صرف اور صرف لا مکانی ہے

    میں ابھی تک وہی دوانہ ہوں

    کیفیت بھی وہی پرانی ہے

    کیا نہ حاصل ہوا ہمیں پھر بھی

    کیوں یہ احساس رائگانی ہے

    عشق ہوتا اگر لہو ہوتا

    پر تری آنکھ میں تو پانی ہے

    آ کے خوابوں میں لوٹ جاتے ہو

    وصل کیسا یہ خوش گمانی ہے

    پھر بچھڑنا بھی ہے تمہیں مجھ سے

    مجھ کو آواز بھی لگانی ہے

    رک بھی جائے تو غم نہیں ہوگا

    اب یہ دھڑکن کسے سنانی ہے

    کوئی مذہب نہیں ہے خطرے میں

    سب سیاست کی لن ترانی ہے

    کیا ہے افرنگؔ حیثیت اپنی

    بسکہ یاروں کی قدردانی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے