دام دیکھے نہ نام دیکھا ہے
ہم نے بس اپنا کام دیکھا ہے
شہر کا شہر بن گیا جنگل
آپ کا انتظام دیکھا ہے
جو بظاہر نظر نہیں آتا
ہم نے وہ قتل عام دیکھا ہے
گردش صبح و شام کیا دیکھیں
اس کا طرز خرام دیکھا ہے
زحمت رہنمائی مت کیجے
ہم نے اپنا مقام دیکھا ہے
اس نے دیکھا ہے کب مری جانب
از رہ انتقام دیکھا ہے
تم نے دیکھا نہیں ہے یونسؔ کو
طائر زیر دام دیکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.