دام میں ہم کو لاتے ہو تم دل اٹکا ہے اور کہیں
دام میں ہم کو لاتے ہو تم دل اٹکا ہے اور کہیں
شعر پڑھانے ہم سے اور مضمون گٹھا ہے اور کہیں
آنکھیں ذرا ملانا ادھر کو کیوں جی یہ کیا باتیں ہیں
بات کی ہم سے اٹھانی لذت جی کا مزا ہے اور کہیں
حق تو ہے کچھ حال دل اپنا کہتے ہیں جب تم سے ہم
کان لگائے سنتے ہو پر دھیان لگا ہے اور کہیں
دیکھیو یہ عیاری کوئی کیا کیا ہم کو لپیٹے میں
وہ بت پر فن لیتا ہے دل جس نے دیا ہے اور کہیں
ٹوک کے اس سے بات کروں تو یوں وہ کہے ہے چتون میں
مجھ کو نہ چھیڑو دھیان اجی اس وقت مرا ہے اور کہیں
ہم سے زبانی ملنے کو تم کہتے ہو ہم جانتے ہیں
دل سے پر آنے جانے کا اقرار کیا ہے اور کہیں
دیکھ کے ہم کو جو کہتے ہو تم آؤ بیٹھو بات کرو
باتیں یہ سب ظاہر کی ہیں انس ہوا ہے اور کہیں
اب تو کچھ ہمدرد سے میرے آتے ہو تم مجھ کو نظر
تم سا شاید کوئی پیارے تم کو ملا ہے اور کہیں
بیٹھے ہو مجھ پاس ولیکن گھبرانے سے نکلے ہے
آنکھ بچا کر اٹھ جانے کا دھیان بندھا ہے اور کہیں
ظاہر میں تم کہتے ہو مجھ کو بیٹھو ابھی تو جاؤ نہ گھر
مجھ کو تو معلوم ہے جو پیغام گیا ہے اور کہیں
باتیں کر کے لگاوٹ کی یہ کافر ہوں گر جھوٹ کہوں
دل کو مرے تم لیتے ہو جی نام خدا ہے اور کہیں
حیف ہے اس کے ہونے پر جو یاد کرو تم غیر کو جان
جرأتؔ میں جو نہیں سو ایسی بات وہ کیا ہے اور کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.