دامان شب میں چاند کا منظر بھی دیکھ لے
دامان شب میں چاند کا منظر بھی دیکھ لے
سونے سے پہلے کمرے سے باہر بھی دیکھ لے
ان موسموں کی راہ میں یوں بے خبر نہ بیٹھ
رہتا ہے کون کون سفر پر بھی دیکھ لے
گم سم رکھے گی تجھ کو کہاں تک وہ ایک یاد
منہ سے ہٹا کے میلی سی چادر بھی دیکھ لے
دھندلا رہی ہے دیر سے شمع بدن کی لو
کوئی غبار سانس کے اندر بھی دیکھ لے
آباد زیر آب ہیں ڈوبے ہوئے نگر
یادوں کے پانیوں میں اتر کر بھی دیکھ لے
فرصت ملے تو کھول چھپے خواہشوں کے راز
گنجان جنگلوں سے گزر کر بھی دیکھ لے
شاہیںؔ بدن بھی زیر کیا جاں بھی زیر کر
دشت بلا سے آگے سمندر بھی دیکھ لے
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 523)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.