دامن زیست کو ایمان سے بھر بھی دینا
دامن زیست کو ایمان سے بھر بھی دینا
اے خدا میری دعاؤں میں اثر بھی دینا
یہ ترے ذکر سے غافل نہ ہو اک لمحہ بھی
خانۂ دل کو تری یاد سے بھر بھی دینا
تیرے جلوؤں سے ہو پر نور مرا خانۂ دل
ہو تڑپ جس میں مجھے ایسی نظر بھی دینا
یہ کسی اور کے آگے نہ جھکے تیرے سوا
سر میں سودا ہو ترا بس وہی سر بھی دینا
تیری خاطر ہمیں جینے کا ہنر آتا ہے
ہم کو آتا ہے ترے نام پہ سر بھی دینا
جس سے مل جائے مجھے منزل ہستی میری
اے خدا مجھ کو وہی عزم سفر بھی دینا
کور بینوں کو تو چاہے تو بصیرت دے دے
تو سمجھتا ہے کسے ایسی نظر بھی دینا
وہ بھی مقصودؔ ہیں ارباب نظر میں شامل
ان کو لازم ہے تجھے داد ہنر بھی دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.