دامن زیست میں داغوں کے سوا کچھ بھی نہیں (ردیف .. ے)
دامن زیست میں داغوں کے سوا کچھ بھی نہیں
لوٹ آئے گا کوئی شہر کے بازاروں سے
کتنا آسیب زدہ ہے یہ زمانے کا چلن
ڈر سا لگتا ہے مجھے اپنی ہی دیواروں سے
ٹوٹنے والوں کے احساس سے پوچھو جا کر
لوگ واقف ہی کہاں ہوتے ہیں جھنکاروں سے
جھانک کر دیکھیے اندر تو اندھیرا ہوگا
روشنی لاکھ نکلتی رہے میناروں سے
کون رویا تھا یہاں کس نے صدائیں دی تھیں
رات پھر پوچھ رہی تھی مری دیواروں سے
یاس انسان کو بیمار بناتی ہے نسیمؔ
زندگی بوجھ ہے اٹھتا نہیں بیماروں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.