دامن پہ جم کے رہ گئی یا آستین پر
دامن پہ جم کے رہ گئی یا آستین پر
ٹپکی نہ ایک بوند لہو کی زمین پر
انسانیت کے درس کی تکمیل ہو گئی
آئے گا اب نہ کوئی پیمبر زمین پر
آندھی توہمات کی کس زور کی چلی
اڑنے لگی ہے دھول فضائے یقین پر
عیب و ہنر پرکھنے کا جس کو شعور ہے
آئے نہ پیار کیوں مجھے اس نکتہ چین پر
پھوٹی ترے لبوں کے تبسم سے جو کرن
چمکی لکیر بن کے سحر کی جبین پر
اجڑا تو پھر بسا نہ کبھی قصر دل مرا
ویرانیوں کا سایا ہے اب شہ نشین پر
گزرا ہزار تلخئ حالات سے مگر
ابھری کوئی شکن نہ اثرؔ کی جبین پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.