دامن قرار دل کے سب تار تار دیکھے
دامن قرار دل کے سب تار تار دیکھے
جب تیری وادیوں کے کچھ آبشار دیکھے
جس نے تری خزاں کے ایسے نکھار دیکھے
گلزار خلد کی پھر وہ کیا بہار دیکھے
ہر صبح کی جھلک میں ہر شام کی شفق میں
سو سو طرح کے ہم نے نقش و نگار دیکھے
بادل کا گھر کے آنا کد کی پہاڑیوں پر
اے کاش وہ نظارہ پھر چشم زار دیکھے
اک پردہ پوش عالم کو بے نقاب دیکھا
جب سبز سبز تیرے یہ کوہسار دیکھے
گل ریز سرزمیں میں وہ دل فریبیاں ہیں
جو ایک بار دیکھے وہ بار بار دیکھے
بچ بچ کے جن سے اب تک طے کر رہے تھے راہیں
وہ تیر آج ہم نے سینے کے پار دیکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.