دانۂ گندم بیدار اٹھانے لگا ہوں
دانۂ گندم بیدار اٹھانے لگا ہوں
خاک ہوں خاک کا آزار اٹھانے لگا ہوں
کرۂ ہجر سے ہونا ہے نمودار مجھے
میں ترے عشق کا انکار اٹھانے لگا ہوں
لو نے سردار کیے رکھا ہے شب بھر تم کو
اے چراغو میں یہ دستار اٹھانے لگا ہوں
یہ کھلی جنگ ہے اور جنگ بھی ہے اپنے خلاف
اس لیے اپنے طرف دار اٹھانے لگا ہوں
ایک آواز مری نیند اڑا دیتی ہے
ابن آدم ترے آثار اٹھانے لگا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.