دبی ہو بات جو دل میں اسے باہر نکالا کر
دبی ہو بات جو دل میں اسے باہر نکالا کر
نگاہوں میں بسا کر کے حسیں اک خواب پالا کر
اداسی کیوں رہے من میں اداسی تو رلاتی ہے
ضروری ہے اداسی پہ خوشی کا رنگ ڈالا کر
برا ہو وقت تب خود کو بکھرنے سے بچانا ہے
مگر یہ شرط ہے کوشش کسی سانچے میں ڈھالا کر
ارادہ ہے بدلنے کا تو کوشش کر بدلنے کی
اگر سورج نہیں ہے تو چراغوں سے اجالا کر
ملے گی ہار یا پھر جیت کا پرچم اٹھائے گا
نتیجہ جو رہے لیکن نیا سکہ اچھالا کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.