دفعتاً گھٹا کی آڑ سے چاندنی کشید ہو گئی
دفعتاً گھٹا کی آڑ سے چاندنی کشید ہو گئی
زلف اس کے چہرے سے ہٹی اور میری عید ہو گئی
روز روز ملنا آپ سے ہے خطا مگر میں کیا کروں
یہ خطا بہت حسین تھی اس لئے مزید ہو گئی
جب سے تم نے مجھ فقیر پر کی ہے التفات کی نظر
یوں ہوا کہ شخصیت مری خود مری مرید ہو گئی
میرؔ کے تخیلات کا شہد جب سے فکر میں گھلا
اور بھی شعور آ گیا شاعری جدید ہو گئی
تھی فضا وفا کی خوشگوار اپنے دور اقتدار میں
مٹ گیا وفاؤں کا نشاں اب جفا شدید ہو گئی
اے نظامیؔ کائنات میں کربلا سے لے کے آج تک
جب کہیں حسینیت بڑھی تو فضا یزید ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.