ڈگر ڈگر ہیں بندشیں ترا نگر کمال ہے
ڈگر ڈگر ہیں بندشیں ترا نگر کمال ہے
ہیں لہر لہر سازشیں ندی ندی میں جال ہے
یہ جنگ بھی عجیب ہے کہ ہم ہیں مبتلائے جنگ
جو آپ کے ہیں اسلحے تو اپنی صرف ڈھال ہے
ہے اپنے قافلے کا راہزن ہی اپنا رہنما
جو تم کہو مثال ہے تو ہم کہیں زوال ہے
ہیں منزلیں بھی گمشدہ تو راستے بھی کھو گئے
یہ کیسا موڑ آ گیا قدم قدم محال ہے
عجیب اک بہاؤ سا مرے وجود میں نہاں
نظر نظر خموش ہے لہو لہو ابال ہے
اٹھو کہ ڈھونڈنی ہے پھر وہ چاندنی وہ روشنی
یہ روح سو گئی ہے کیوں یہ جسم کیوں نڈھال ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.