دیر و حرم کو چھوڑ کے اے دل چل بیٹھو میخانے میں
دیر و حرم کو چھوڑ کے اے دل چل بیٹھو میخانے میں
مرزا مسیتابیگ منتہی
MORE BYمرزا مسیتابیگ منتہی
دیر و حرم کو چھوڑ کے اے دل چل بیٹھو میخانے میں
خوب گزر جائے گی اپنی ساقی سے یارانے میں
سیر طبیعت ہو جائے گی نشہ جو ہے ہووے گا وہی
فرق نہیں ہے ساقی ہرگز چلو میں پیمانے میں
روح ہے جب تک جسم کے اندر جسم پہ میرے رونق ہے
کاشانہ آباد ہے جب تک بلبل ہے کاشانے میں
دست تمنا قطع ہوا برباد ہوئی ہے حرص و ہوا
زیست کی صورت اپنی بندھی اے نفس ترے مر جانے میں
سچ ہے دل کو اپنے بھی جز یاد صنم کچھ دھیان نہیں
دیکھ تو اے ناصح کیسی ہشیاری ہے دیوانے میں
فکر دنیا سے ہیں چھٹے اس رنج جہاں سے پائی نجات
لاکھ طرح کی راحت پائی اک اپنے مر جانے میں
پیش جنون بختہ اے دل موت تو زیست سے خوشتر ہے
شمع کے آگے رقص کناں تھا پروانہ جل جانے میں
حسن نیرنگ اس مہ رو کا دل حزیں میں رہتا ہے
چشم بینا ہو تو دیکھے بستی ہے ویرانے میں
نقش محبت کہیں نہ پایا لوح دل پر انساں کے
پھرا قلم کی صورت سے میں برسوں اک اک خانے میں
- Deewan-e-MuntahiáKaristan-e-Fasahatâ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.