دم رخصت فراہم ہجر کا سامان کرتے ہیں
دم رخصت فراہم ہجر کا سامان کرتے ہیں
دل حیرت زدہ کو اور بھی حیران کرتے ہیں
اٹھائیں کس قدر احساں کرم فرمائیوں کا ہم
زمانے بھر میں کہتے ہیں کہ وہ احسان کرتے ہیں
نظر انداز کرنے کا گلہ ان سے نہیں لیکن
ہمیں بھی دیکھنا ہے وہ کسے مہمان کرتے ہیں
ڈراتے کیا ہو نادانو انہیں اونچی عمارت سے
چٹانوں کا جو سینہ چیر کر میدان کرتے ہیں
وفا کی جستجو میں ہم کسی ویران رستے پر
متاع زندگی کا کس قدر نقصان کرتے ہیں
درون ذات کی پیچیدگی کچھ کم نہیں احمرؔ
زمانے کے لیے ہم شاعری آسان کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.