دم غنیمت ہے کہ وقت خوش دلی ملتا نہیں
دم غنیمت ہے کہ وقت خوش دلی ملتا نہیں
یہ سماں یہ چین دنیا میں کبھی ملتا نہیں
دیکھیو نفرت کہ میرا نام گر لیوے کوئی
روبرو اس کے، تو پھر وہ اس سے بھی ملتا نہیں
کیا کروں نا سازیٔ طالع کا میں شکوہ کہ آہ
جس کو جی چاہے ہے میرا اس کا جی ملتا نہیں
کھو کے مجھ کو ہاتھ سے سنتے ہو پچھتاؤ گے تم
مانو کہنا بھی کہ مجھ سا آدمی ملتا نہیں
کس طرف جاتا رہا کیا جانے وہ وحشی مزاج
ڈھونڈتے پھرتے ہیں ہم اور مصحفیؔ ملتا نہیں
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(Vol-4)(pdf) (Pg. 202)
- Author : Ghulam hamdani Mashafi
- مطبع : Qaumi council baraye -farogh urdu (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.