Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دم توڑتے اک ایسے بیمار کو دیکھا ہے

اقبال اسلم

دم توڑتے اک ایسے بیمار کو دیکھا ہے

اقبال اسلم

MORE BYاقبال اسلم

    دم توڑتے اک ایسے بیمار کو دیکھا ہے

    یا اپنی اپاہج سی سرکار کو دیکھا ہے

    جب سر سے لہو پھوٹا جب شیشۂ دل ٹوٹا

    پتھر لئے اپنے اک تب یار کو دیکھا ہے

    تو نے بھی کہاں دیکھا ہم جیسے قلندر کو

    ہم نے بھی کہاں تیرے دربار کو دیکھا ہے

    اندھوں کی حفاظت میں ایوان سیاست ہے

    دروازے نہیں دیکھے دیوار کو دیکھا ہے

    ان سرمئی آنکھوں کو عنوان غزل کر کے

    خوابوں میں بھی خنجر کو تلوار کو دیکھا ہے

    جب وقت کے دریا نے رکنے کا ادب سیکھا

    اک روشنی دیکھی ہے رفتار کو دیکھا ہے

    بکتے ہوئے فن دیکھے نیلام قلم دیکھے

    غزلوں کی دکاں دیکھی بازار کو دیکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے