در آیا اندھیرا آنکھوں میں اور سب منظر دھندلائے ہیں
در آیا اندھیرا آنکھوں میں اور سب منظر دھندلائے ہیں
یہ وقت ہے دل کے ڈوبنے کا اور شام کے گہرے سائے ہیں
یہ ذرا ذرا سی خوشیاں بھی تو لاکھ جتن سے ملتی ہیں
مت چھیڑو ریت گھروندوں کو کس مشکل سے بن پائے ہیں
وہ لمحہ دل کی اذیت کا تو گزر گیا اب سوچنے دو
کیا کہنا ہوگا ان سے مجھے جو پرسش غم کو آئے ہیں
جلتی ہوئی شمعوں نے اکثر احساس کی راکھ کو بھڑکایا
قربت میں دمکتے چہروں کی تنہائی کے دکھ یاد آئے ہیں
سوچوں کو تر و تازہ رکھا شبنمؔ ترے پیہم اشکوں نے
حیرت ہے کہ عہد خزاں میں بھی یہ پھول نہیں کمھلائے ہیں
- کتاب : Shab Zaad (Pg. 73)
- Author : Shabnam Shakeel
- مطبع : Mavaraa Publications (1978)
- اشاعت : 1978
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.