در بدر کوچہ بہ کوچہ دیر تک بھٹکے گی رات
در بدر کوچہ بہ کوچہ دیر تک بھٹکے گی رات
پھر تھکن سے چور ہو کر میرے گھر ٹھہرے گی رات
پہلے پی کر خوب ہنگامے کرے گی بزم میں
دل کی تنہائی سے آخر دوستی کر لے گی رات
اجڑی آنکھوں میں بسا کر جھوٹے خوابوں کی خلش
جھکتی پلکوں کو مری پھر پیار سے چومے گی رات
بے وفا محبوب کی مانند رخصت دن ہوا
ایک اک پل کا حساب اب دیکھنا مانگے گی رات
کیسے طے ہوں گے بھلا یہ روز و شب کے فاصلے
ہم تو سو جائیں گے تھک کر جاگ کر سوچے گی رات
آئیے اب لوٹ چلئے گھر کی جانب اے حسنؔ
آپ کو گھر میں نہ پا کر رات بھر جاگے گی رات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.