Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

در بدر پھرتا ہوں پر ان کو نہیں پاتا ہوں میں

رحیم اللہ شاد

در بدر پھرتا ہوں پر ان کو نہیں پاتا ہوں میں

رحیم اللہ شاد

MORE BYرحیم اللہ شاد

    در بدر پھرتا ہوں پر ان کو نہیں پاتا ہوں میں

    ایک شیشہ ہے کہ ہر پتھر سے ٹکراتا ہوں میں

    طاق نسیاں ہو گئیں اب زندگی کی شوخیاں

    کہہ نہیں سکتا مگر سب کچھ کہے جاتا ہوں میں

    کاروان زندگی رک رک کے کیوں چلنے لگا

    چل نہیں سکتا مگر پھر بھی چلا جاتا ہوں میں

    منفرد ہے یہ غزل اور طرح کا مصرع بھی ہے

    کوئی کاتب لکھتا جائے جو بھی لکھواتا ہوں میں

    آگ کا دریا ہے اور یہ ڈوب کر جانا بھی ہے

    تیرتا جاتا ہوں جتنا ڈوبتا جاتا ہوں میں

    زندگی میں شادؔ کی ہے شادمانی کا سماں

    ہر قدم ہر موڑ پر اک زندگی پاتا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے