Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

در دریچے کے بنا اور کسی چھت کے بغیر

عامر اظہر

در دریچے کے بنا اور کسی چھت کے بغیر

عامر اظہر

MORE BYعامر اظہر

    در دریچے کے بنا اور کسی چھت کے بغیر

    ہم ترے شہر میں ساکن ہیں سکونت کے بغیر

    جنگ ایسی ہے ابد تک بھی رہے گی جاری

    مسئلہ حل نہیں ہونا ہے قیامت کے بغیر

    خامشی جسم پہ چڑھتی ہے حرارت کی طرح

    روز اک شور اترتا ہے علامت کے بغیر

    ساتھ میں یار بھی ہو اور پھر اتوار بھی ہو

    بات بنتی نہیں سگریٹ کی رعایت کے بغیر

    یار کیسے نہ ہو میرا کہ مرا یار مجھے

    ہر طرح سے ہے قبول اور وضاحت کے بغیر

    دھیان رکھنا کہ یہ لہجہ ہے ہمارا لہجہ

    پر اثر ہو نہیں سکتا ہے محبت کے بغیر

    کام ایسا ہے کہ کرنا ہی پڑے گا عامرؔ

    چاہے تیشے کے بنا ہو یا ریاضت کے بغیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے