در امکاں کھلا رکھا ہوا ہے
ہتھیلی پر دیا رکھا ہوا ہے
نہیں رکھا کسی نے دل ہمارا
تو سینے سے لگا رکھا ہوا ہے
کوئی دنیا یہاں لا کر نہ رکھے
جہاں میں نے خدا رکھا ہوا ہے
ذرا چھو کر مجھے محسوس کر لو
مری باتوں میں کیا رکھا ہوا ہے
یہاں اک آئنہ رکھا تھا پہلے
جہاں خوف خدا رکھا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.