در امید مقفل نہیں ہوا اب تک
در امید مقفل نہیں ہوا اب تک
میں تیرے ہجر میں پاگل نہیں ہوا اب تک
تمام عمر خوشی ساتھ دے نہیں پائی
نزول غم بھی مسلسل نہیں ہوا اب تک
ترے بغیر جو اک مسئلہ بنا ہوا تھا
تو مل گیا بھی تو وہ حل نہیں ہوا اب تک
میں اس کو بھول چکا ہوں عجیب بات ہے یہ
جو چہرہ آنکھ سے اوجھل نہیں ہوا اب تک
تغیرات نے دستور سب بدل ڈالے
اصول عشق معطل نہیں ہوا اب تک
نہ جانے کون مصور بنا رہا ہے مجھے
مرا وجود مکمل نہیں ہوا اب تک
یہ تیرے عشق کی توہین ہے پری زادی
میں تیری یاد میں بیکل نہیں ہوا اب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.