در حقیقت روز و شب کی تلخیاں جاتی رہیں
در حقیقت روز و شب کی تلخیاں جاتی رہیں
زندگی سے سب مری دلچسپیاں جاتی رہیں
نام تھا جب تک تو ہم پر سیکڑوں الزام تھے
ہو گئے گمنام تو رسوائیاں جاتی رہیں
اب خیالوں میں وہ میرے ساتھ صبح و شام ہے
جب سے وہ بچھڑا ہے ساری دوریاں جاتی رہیں
اس قدر تنہائیوں نے توڑ ڈالا ہے مجھے
جسم سے ہو کر جدا پرچھائیاں جاتی رہیں
تالے پڑ جائیں گے ہونٹوں پر تمہارے سوچ لو
میرے ہونٹوں سے اگر خاموشیاں جاتی رہیں
لگ رہا ہے ختم ہونا چاہتا ہے سلسلہ
اب دل ناداں کی بیتابیاں جاتی رہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.