در ہی کھلا نہ کوئی دریچہ ہی وا ہوا
در ہی کھلا نہ کوئی دریچہ ہی وا ہوا
گزرا تھا کون ادھر سے ابھی چیختا ہوا
پھر ایک رات جاگ کے تنہا گزار دی
پھر آج دن میں ایک بجے ناشتہ ہوا
سر دکھ رہا تھا دل بھی پریشان تھا بہت
میں سو گیا تھا رات اسے سوچتا ہوا
یہ کس کی وحشتیں ہیں جو نازل ہیں آپ پر
جاناں کہاں گیا وہ بدن بولتا ہوا
مضمون وصل و ہجر تو ماضی کی بات ہے
تازہ خیال لاؤ کوئی جاگتا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.