در خور زیست محبت نے بنایا ہے مجھے
در خور زیست محبت نے بنایا ہے مجھے
جام راحت کا ترے غم نے پلایا ہے مجھے
اک اجالا کہ مچلتا ہے مرے پہلو میں
اس اجالے نے اندھیروں میں سجایا ہے مجھے
کوئی امید نہیں دور ہے منزل میری
اپنی ہی سست روی نے یہ بتایا ہے مجھے
کوئی راہوں میں مجھے ڈھونڈ رہا ہے شاید
منزل شوق نے پھر پاس بلایا ہے مجھے
شاعری رہ گئی اب ذہن کا کیڑا بن کر
فکر اشعار نے دن رات ستایا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.