در کو ہر حال میں دیوار نہ ہونے دینا
در کو ہر حال میں دیوار نہ ہونے دینا
میں اگر چاہوں بھی بیمار نہ ہونے دینا
باغبانوں کی کئی عمر لگی ہے اس میں
پھول کے جسم کو تم خار نہ ہونے دینا
جس سے چاہو یہاں امید لگا سکتے ہو
لیکن اس شرط پہ حد پار نہ ہونے دینا
صبر کرنا ہے تو پھر حوصلہ رکھ کر کرنا
ہے نصیحت مری آزار نہ ہونے دینا
رونقیں روٹھ ہی جاتی ہیں ہمیشہ کے لئے
گھر کی دہلیز کو بازار نہ ہونے دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.