Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈر نہیں مجھ کو گناہوں کی گراں باری کا

مولانا محمد علی جوہر

ڈر نہیں مجھ کو گناہوں کی گراں باری کا

مولانا محمد علی جوہر

MORE BYمولانا محمد علی جوہر

    ڈر نہیں مجھ کو گناہوں کی گراں باری کا

    تیری رحمت ہے سبب میری سبک ساری کا

    دار نے اک سگ دنیا کو یہ بخشا ہے عروج

    ہے فرشتوں میں بھی چرچا مری دیں داری کا

    دل و جاں سونپ چکے ہم تجھے اے جان جہاں

    اب ہمیں خوف ہی کیا اپنی گرفتاری کا

    جان بھی چیز ہے کوئی کہ رکھیں تم سے دریغ

    پاس اتنا بھی نہ ہو رسم وفاداری کا

    ساقیا سب کو تری ایک نظر کافی تھی

    تھا کسے ہوش ترے عہد میں ہشیاری کا

    میں فدا آج بھی ہو جائے وہی ایک نگاہ

    خاتمہ ہو کہیں اس دور کی خودداری کا

    عاشقوں کے لیے ہے دار ہی داروئے شفا

    عشق کی طب میں دوا نام ہے بیماری کا

    اجل استادہ ہے بالیں پہ مریض غم عشق

    آنکھ تو کھول ذرا وقت ہے بیداری کا

    جوہرؔ اور حاجب و درباں کی خوشامد کیا خوب

    عرش و کرسی پہ گزر ہے ترے درباری کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے