در و دیوار پہ یہ کیسی فضا طاری ہے
در و دیوار پہ یہ کیسی فضا طاری ہے
دل دھڑکنے کی صدا جیسے عزا داری ہے
کیسے کٹتی ہے ترے ہجر میں مت پوچھا کر
سانس تلوار ہے تلوار بھی دو دھاری ہے
درد ہو اشک ہوں یادیں ہوں کہ تنہائی ہو
تجھ سے منسوب ہر اک چیز مجھے پیاری ہے
میرا حالات سے سمجھوتا نہیں ہو پایا
جنگ جو جاری تھی مجھ میں وہ ابھی جاری ہے
دیکھنا دیکھ کے چھونے کی تمنا کرنا
کس قدر ذوق طلب آپ کا بازاری ہے
گن کے رکھے ہیں تری یاد کے موتی دل میں
دل سے محفوظ بھلا کون سی الماری ہے
یہ جو گلفامؔ ترے بعد جئے جاتی ہے
دنیا داری ہے بناوٹ ہے اداکاری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.