در پہ دستک مرے دیتی ہیں ہوائیں شاید
در پہ دستک مرے دیتی ہیں ہوائیں شاید
ہو گئیں وصل کی مقبول دعائیں شاید
زلف بردوش لب بام کوئی آیا ہے
جم کے برسی ہیں ابھی کالی گھٹائیں شاید
ایک امانت مرے افکار سمجھ کر رکھ لے
آج بے کار ہیں کل کام میں آئیں شاید
مجھ سے روداد الم پوچھنے والے ہمدم
میری بربادی کا بھی جشن منائیں شاید
جاتے جاتے وہ پلٹ آیا جفاکار رضاؔ
آ گئیں اس کو تری یاد وفائیں شاید
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.