ڈر سا لگتا ہے مجھے اب کوچہ و بازار سے
ڈر سا لگتا ہے مجھے اب کوچہ و بازار سے
تہمتوں کی بیل لپٹی ہے مرے کردار سے
خوش تو ہو لیکن ملا پاتے نہیں مجھ سے نظر
دوستو کیا پھر بلاوا آ گیا دربار سے
خود کو اپنے سامنے پاتا ہوں ہر سو محو رقص
خواب جب بھی دیکھتا ہوں دیدۂ بے دار سے
گر یہ جاتی شب پلٹ کر آ نہ جاتی ساتھیو
کچھ نظر تو آ رہے تھے صبح کے آثار سے
جانے کیوں پھر پیٹھ پر زخموں کے ہیں صدہا نشاں
لوگ لگتے ہیں مجھے ہمدرد سے غم خوار سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.