در تخیل کے مقفل نہیں ہونے دیتا
در تخیل کے مقفل نہیں ہونے دیتا
میں تجھے آنکھ سے اوجھل نہیں ہونے دیتا
نیند آتی ہے تو آنکھوں میں جگہ دیتا ہوں
اپنی پلکوں کو میں بوجھل نہیں ہونے دیتا
کس کو سیراب کرے گا وہ چھلکتا بادل
جو مری پیاس کو جل تھل نہیں ہونے دیتا
چھین لیتا ہے مصور کے سبھی ہوش و حواس
حسن تصویر مکمل نہیں ہونے دیتا
کس کو افلاس نے رکھا ہے شگفتہ خاطر
یہ تو بچوں کو بھی چنچل نہیں ہونے دیتا
کوئی کاندھے پہ مرے ہاتھ دھرے ہے مہتابؔ
یہ تخیل مجھے پاگل نہیں ہونے دیتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.