Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈر تو مجھے کس کا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

مومن خاں مومن

ڈر تو مجھے کس کا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

مومن خاں مومن

MORE BYمومن خاں مومن

    ڈر تو مجھے کس کا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    پر حال یہ افشا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    ناصح یہ گلہ کیا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    تو کب مری سنتا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    میں بولوں تو چپ ہوتے ہیں اب آپ جبھی تک

    یہ رنجش بے جا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    کچھ غیر سے ہونٹوں میں کہے ہے یہ جو پوچھو

    تو ووہیں مکرتا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    کب پاس پھٹکنے دوں رقیبوں کو تمہارے

    پر پاس تمہارا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    ناصح کو جو چاہوں تو ابھی ٹھیک بنا دوں

    پر خوف خدا کا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    کیا کیا نہ کہے غیر کی گر بات نہ پوچھو

    یہ حوصلہ میرا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    کیا کہئے نصیبوں کو کہ اغیار کا شکوہ

    سن سن کے وہ چپکا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    مت پوچھ کہ کس واسطے چپ لگ گئی ظالم

    بس کیا کہوں میں کیا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    چپکے سے ترے ملنے کا گھر والوں میں تیرے

    اس واسطے چرچا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    ہاں تنگ دہانی کا نہ کرنے کے لیے بات

    ہے عذر پر ایسا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    اے چارہ گرو قابل درماں نہیں یہ درد

    ورنہ مجھے سودا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    ہر وقت ہے دشنام ہر اک بات میں طعنہ

    پھر اس پہ بھی کہتا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    کچھ سن کے جو میں چپ ہوں تو تم کہتے ہو بولو

    سمجھو تو یہ تھوڑا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    سنتا نہیں وہ ورنہ یہ سرگوشی اغیار

    کیا مجھ کو گوارا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    مومنؔ بخدا سحر بیانی کا جبھی تک

    ہر ایک کو دعویٰ ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے