Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈرا ڈرا کے وہ مجھ کو باغی بنا رہا ہے

جواد سید

ڈرا ڈرا کے وہ مجھ کو باغی بنا رہا ہے

جواد سید

MORE BYجواد سید

    ڈرا ڈرا کے وہ مجھ کو باغی بنا رہا ہے

    حکومتوں کے لیے تباہی بنا رہا ہے

    جواں دلوں پر غموں کے تالے لگے ہوئے ہیں

    اور اک وہ بوڑھا خوشی کی چابی بنا رہا ہے

    سبھی کے ہاتھوں میں فون ہے پر قلم نہیں ہے

    امید لے کر کوئی سیاہی بنا رہا ہے

    تری محبت سے پہلے ڈرپوک شہری تھا میں

    ترا نشہ تو مجھے سپاہی بنا رہا ہے

    میں اس کا راجا ہوں بچپنے سے پر اس کا ابا

    اسے فقیروں کے گھر کی رانی بنا رہا ہے

    خبر ہے پھیلی کہ تجھ کو ماڈل ہے بھاتے تب سے

    ہر ایک بچہ نگر میں باڈی بنا رہا ہے

    تو اس کی آنکھوں کو دیکھ کر ہی سمجھ لے جوادؔ

    وہ سچ چھپا کر فقط کہانی بنا رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے